| دل جلا اس طرح کے جلا رہ گیا |
| بوجھ ایسا کہ دل پر پڑا رہ گیا |
| وہ گیا روٹھ کر مڑ کے دیکھا نہیں |
| دیتا اس کو فقط میں صدا رہ گیا |
| دوست سے بن کے دشمن جو آئے ہو اب |
| آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا |
| ایسا ارزاں نہ تھا جیسا اب ہو گیا |
| تیری چاہت میں میں کیا سے کیا رہ گیا |
| دل کو سمجھایا یوں اسکے جانے کے بعد |
| میں منا نا سکا وہ خفا رہ گیا |
| خالی دامن ہوا چین غارت ہوا |
| پاس کیا رہ گیا بس دغا رہ گیا |
| جو گیا بھو ل ذیشان اسے بھول جا |
| کیا تو ہی اک ہے جو باوفا رہ گیا |
معلومات