دل جلا اس طرح کے جلا رہ گیا
بوجھ ایسا کہ دل پر پڑا رہ گیا
وہ گیا روٹھ کر مڑ کے دیکھا نہیں
دیتا اس کو فقط میں صدا رہ گیا
دوست سے بن کے دشمن جو آئے ہو اب
آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا
ایسا ارزاں نہ تھا جیسا اب ہو گیا
تیری چاہت میں میں کیا سے کیا رہ گیا
دل کو سمجھایا یوں اسکے جانے کے بعد
میں منا نا سکا وہ خفا رہ گیا
خالی دامن ہوا چین غارت ہوا
پاس کیا رہ گیا بس دغا رہ گیا
جو گیا بھو ل ذیشان اسے بھول جا
کیا تو ہی اک ہے جو باوفا رہ گیا

64