| نہ میرا ہنر نا سخن بولتا ہے |
| کہ لہجے میں میرا وطن بولتا ہے |
| محبت عداوت ہیں حاصل خودی کے |
| زمانے میں تیرا چلن بولتا ہے |
| نہیں کوئی جسکا خدا ہے نہ اسکا |
| فقیر اپنی دھن میں مگن بولتا ہے |
| زمیں والے مجھکو تو بانٹے گا کیسے |
| کھلا آسمانی گگن بولتا ہے |
| چلو چال ایسی ہو دشمن بھی نازاں |
| اےپیارے تمہارا چمن بولتا ہے |
| رکےگا نہ اب تو سفر یہ ہمارا |
| مرے راہبر کا لگن بولتا ہے |
| چلے ہیں تو پھر مل ہی جاۓ گی منزل |
| وہ میت سے لپٹا کفن بولتا ہے |
| قریب اور آؤ گلے سے لگا لو |
| سجن کے بدن کا اگن بولتا ہے |
معلومات