شور کرتی ہیں صدائیں مجھ میں |
سسک رہی ہیں تمنائیں مجھ میں |
نہ جانے کہاں سے اتری ہیں |
رقص کرتی ہیں اپسرائیں مجھ میں |
فریبِ نظر نے ڈسا ہے تجھے |
گنگنا رہی ہیں بلائیں مجھ میں |
چمن مہکے گا بوئے گل سے |
امڈ رہی ہیں گھٹائیں مجھ میں |
مر گیا آسیب چہرہ مگر اس کی |
تھرکتی رہتی ہے پرچھائیں مجھ میں |
جب سے اسے سوچنا شروع کیا |
آتی جاتی ہیں آتمائیں مجھ میں |
طوفانوں سے نہ ڈرا اے شیخ! |
چلتی ہیں سنسناتی ہوائیں مجھ میں |
ڈال دو دعا کی قبائیں مجھ پر |
رس گھولتی ہیں دعائیں مجھ میں |
معلومات