بھریں گے دل میں الفت دل سے نفرت ہم مٹا دیں گے
کریں گے کوششیں راہِ ہدایت پر چلا دیں گے
برا گر وقت آئے تو یہی نعرہ ہمارا ہے
لہو کا قطرہ قطرہ اے وطن تجھ پر لٹا دیں گے
جوانوں کی رگوں میں علم کی ہو شمع پھر روشن
یوں ہم فکر و تدبر کی یہ چنگاری لگا دیں گے
مٹا کے رکھ دیں گے ہم سب برائی کو ہمیشہ سے
ہدایت کا دیا دنیا میں پھر سے ہم جلا دیں گے
یہ غفلت کے ہیں مارے جو نمازوں سے بھی ہیں غافل
اسی سوئی ہوئی امت کو ہم پھر سے جگا دیں گے
ہیں ہم حالات کے مارے وہ جو تخریب پر مائل
انہیں تعمیر کا فورا ہی اندازہ سکھا دیں گے
وطن کو جو بھی دیکھے گا بری نظروں سے سلماؔنی
بہت کر کے اسے رسوا یہاں سے ہم بھگا دیں گے

0
7