چہرے سے پردہ ہٹاؤں تو یہ دنیا ہنسے گی
عیب تم جیسے گناؤں تو یہ دنیا ہنسے گی
میرے دلبر مِرے ہمراز جو اب تک گزری
سامنے آکے سناؤں تو یہ دنیا ہنسے گی

0
2
17
چہرے سے پردہ ہٹاؤں تو یہ دنیا ہنسے گی
عیب تم جیسے گناؤں تو یہ دنیا ہنسے گی

--- تم جیسے عیب نہیں کہا جاتا اس عیب کی زمین "تمھارے " ہو گی - یعنی یہ ہوگا تمھارے جیسے عیب گناؤں تو دنیا ہنسے گی - تم جیسے عیب غلط گرامر ہے -

-- اور آپ کی زمین " تو یہ دنیا ہنسے گی " میں "یہ" زائد ہے - کیونکہ ہم کہتے ہیں " تو دنیا ہنسے گی"
اس میں ہمیں پتا ہوتا ہے کہ کس دنیا کی بات ہو رہی ہے تو اس کی طرف "یہ" سے اشارہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی - اس کو آپ نکال دیں تو بھی شعر کا مطلب نہیں بدلتا لہذا ایسا لفظ بھرتی کا لفظ کہلاتا ہے -


0
بہت بہت شکریہ اصلاح کے لئے

0