| تیری آنکھوں کو دیکھ سکتا ہے |
| چاند کمرے میں جھانک سکتا ہے |
| ایک معصوم دلربا چہرہ |
| میرے جانے کو روک سکتا ہے |
| تیرا ہنسنا کسی بھی مردے میں |
| اک نئی روح پھونک سکتا ہے |
| تو مرے ذہن کے مویشی کو |
| اپنی باتوں سے ہانک سکتا ہے |
| وہ ہدف ہے، وہ ہٹ بھی سکتا ہے |
| یہ نشانہ ہے، چوک سکتا ہے |
| تیرا آنا، طلب کے بکسے میں |
| آخری کیل ٹھونک سکتا ہے |
معلومات