جو ساری خدائی میں سب سے جلی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
یہ رحمت نگر میں کرم سے سجی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
منور مدینے میں سب سے ضیا ہے
مدینہ دہر میں منور سدا ہے
اسی سے جو نہرِ عطا ہے چلی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
ہیں سلطان آتے گدا بن کے اس جا
سخی اس جگہ پر ہیں کونین کے شاہ
دیا جس جگہ سے سدا ہی بٹی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
ہیں منظر سہانے مدینے میں ہر سو
چمک دیکھیں جیسے نگینے میں ہر سو
گدا جس جگہ کا دہر میں غنی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
نہیں ہوتے قسمت کے سودے کسی جا
مگر بدلیں طالع دہر کے اسی جا
فدا جس پہ عارف خدا کا ولی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
جو جنت جہاں سے کہیں تر بڑی ہے
وہ مسجد نبی میں ادب سے کھڑی ہے
اسی سے گلی جو مرصع جلی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
گراں فیض والا جو داتا غنی ہے
وہ سرکار میرے وہ میرا نبی ہے
سدا شاخِ امید جس جا پھلی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
بڑی دھوم اس کی خلق نے سنی ہے
مخیر جو سب سے نبی کی گلی ہے
اسی میں نبی کا علی جو ولی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے
دعا کر مدینے چلیں سارے محمود
مدینے میں ہیں تیرے پیارے وہ مقصود
جہاں جلوہ گر یہ دہر کا سخی ہے
نبی کی گلی یہ نبی کی گلی ہے

0
3