خدا کا خوف ذرا بھی نہیں تجھے جاناں
کہ بے وجہ ہی ستاتے ہو تم مجھے جاناں
اگر یقیں نہیں ہوتا مری محبت کا
تو خود ہی چیر کے دل ، دیکھ لیجئے جاناں
تُو خود ہی چھوڑ دے گا یہ ستم گری جاناں
کہ دیکھ لے مری دیوانگی تُو ، اے جاناں
یہ دیکھ جا رہا ہے کوئی تیری چاہت میں
خدا کے واسطے کچھ تو ترس کھا لے جاناں
غرورِ ناز و ادا ہے بڑا تجھے خود پر
جا ، اب منانے نہیں آئیں گے تجھے جاناں
(زبیرعلی)

0
14