تیری سانسوں میں ڈھونڈ لوں خوشبو
اپنے ہونے کا راز پا جاؤں
تیری آنکھوں میں دیکھ کر دنیا
زندگی کو سمجھنے آ جاؤں
تیری زلفوں کے سائے میں بیٹھوں
چاندنی رات یوں گزار دوں میں
تیری پلکوں سے خواب چن کر میں
رات کی مانگ کو سنوار دوں میں
تیرے ہونٹوں سے بات کر لوں تو
خامشی کو بھی حرف دے دوں گا
تیرے جزبوں کے سنگ جی کر میں
تم کو جینے کا لطف دے دوں گا
تیرے دل کی گلی میں بس جاؤں
ایک پتھر کا گھر بنا لوں گا
تیری چاہت کے رنگ اوڑھ کے یوں
اپنی دنیا نئی بسا لوں گا
تیری آواز میں سمندر ہو
جس میں الفاظ ڈوبتے جائیں
تیری گلیوں میں عمر بیتے یوں
جیسے لمحے کبھی نہ لوٹ آئیں
تیرے چہرے کی روشنی بن کر
چاند تاروں کو مات دے جاؤں
تیری انگلی کو تھام کر دل سے
پیار کا ایک گیت گا جاؤں
تیرے قدموں میں اپنی رات رکھوں
چاندنی کو چراغ کر ڈالوں
تیری چوکھٹ پہ دل سجا کر میں
اپنی دنیا کو راکھ کر ڈالوں

0
20