درد کچھ لادوا نہیں ہوتا
پر محبت کا کچھ صلہ نہیں ہوتا
ایک ہی بات کا جنوں ہے ابھی
کوئی اور فیصلہ نہیں ہوتا
تم زمانے سے چھپ کے پیتے ہو
کیا وہاں پر خدا نہیں ہوتا
بولی شدت سے یاد آتے ہو
کوئی اور آسرا نہیں ہوتا
جب میں یادوں میں ڈوب جاتا ہوں
پھر کوئی بھی پتا نہیں ہوتا
روز جاتا ہوں ان کے کوچے میں
ان سے پر سامنا نہیں ہوتا
وقت کٹ جائے گا مگر عثماں
غم یقینی جدا نہیں ہوتا

0
70