آج اس نے ہے محبّت سے پکارا مجھ کو |
مل گیا پھر سے ہے جینے کا سہارا مجھ کو |
-------------- |
اس نے پہلے تو مرے دل میں محبّت ڈالی |
پھر اچانک ہی بلندی سے اتارا مجھ کو |
-------------- |
آج ان کو بھی نگاہوں کو چراتے دیکھا |
جو سمجھتے تھے کبھی جان سے پیارا مجھ کو |
--------- |
اب جو آئے ہو تمہیں آج نہ جانے دوں گا |
اب کبھی چھوڑ کے جانا نہ خدارا مجھ کو |
--------------- |
کاش ان سے نہ محبّت کا تقاضا کرتے |
پاس اپنے جو نہ کر پائیں گوارا مجھ کو |
------------- |
اس کو دل سے میں بھلاؤں تو بھلاؤں کیسے |
مشکلوں میں تھا دیا جس نے سہارا مجھ کو |
----------- |
ہے مجھے یاد ترا چھوڑ کے جانا ارشد |
بھول سکتا ہے بھلا کیا وہ نطارا مجھ کو |
----------- |
معلومات