سرکار کی نگری ہے پر کیف نظارے ہیں |
کبھی بھولیں نہ یہ لمحے جو اس میں گزارے ہیں |
بطحا میں چمن کے گل رکھتے ہیں مہک پیاری |
جو عطرِ نبی سے ہے کیا بھاگ ہمارے ہیں |
آتے ہیں یہاں سارے لیے گجرے درودوں کے |
ہیں جن و بشر ان میں نوری بھی جو پیارے ہیں |
یہاں کرم کی برکھا ہے ہر کس پہ جو گرتی ہے |
ملے فیض انہیں وافر آئے غم کے جو مارے ہیں |
کیا راتیں حسیں اس کی دن نور سے پُر اس کے |
ہر پل میں ہی راحت ہے بڑے وارے نیارے ہیں |
یہ رشکِ جناں اس جا جو روضہ ہے دلبر کا |
اور جالی کی یہ جھلمل کرے ماند جو تارے ہیں |
محمود نگر اُن کا دنیا میں جو جنت ہے |
دل جان ہیں جو اس کے سلطان نیارے ہیں |
معلومات