مرقوم ہے لہو سے حکایت حسین کی
اسلام کی بقا ہے شہادت حسین کی
ظلمِ یزید سر کو ابھارا ہے اس لئے
محسوس ہو رہی ہے ضرورت حسین کی
فرشِ زمیں سے عرش تلک دھوم یا حسین
شرق و غرب میں جاری حکومت حسین کی
نامِ حسینِ پاک وظیفہ بنا کے چل!
محشر میں کام آئے گی نسبت حسین کی
تابندہ جن سے مسجد و محراب باخدا
سجدہ حسین کا وہ عبادت حسین کی
بغض و حسد سے ہوگی تِری عاقبت خراب
جنت میں لیکے جائے گی چاہت حسین کی
اہل و عیال جس نے تصدق ہے کر دیا
عالم میں لا جواب سخاوت حسین کی

0
142