| موسم کی بات کیوں سنیں؟ کیا دل کشی کریں؟ |
| دیکھیں تجھے یا شام کی منظر کشی کریں |
| صاحب ہمارے واسطے مے خانہ آپ ہیں |
| آنکھیں ذرا ملائیں تو ہم مے کشی کریں |
| ابرو سے یہ کہو کہ سنبھلنے کا وقت دیں |
| ہو جائے دل بحال تو لشکر کشی کریں |
| تتلی فریب کھائے یا جگنو سے بھول ہو |
| اب کے تمہاری گال پہ وہ خط کشی کریں |
| مجنوں نے تنگ آ کے قلم کار سے کہا |
| لیلی نہیں ملے تو کیا چلہ کشی کریں؟ |
معلومات