خدا کی قدرتوں کو ہر طرف عیاں دیکھو
ذرا سا جھانکو تو دل میں اسے نہاں دیکھو
نہ چین لینے دے تم کو تمہارے دل کی خلش
سکون ڈھونڈنے نکلو کہاں کہاں دیکھو
پڑا ہے واسطہ تم کو گلاب لوگوں سے
ہوا مہک سے معطّر ہے اک جہاں دیکھو
ہمارے نقشِ قدم پر چلے ہیں اور بھی لوگ
اِدھر اُدھر بھی ذرا کر کے جو دھیاں دیکھو
زمانہ کتنا بدل جائے گا یقین تو ہو
تم اپنے گِرد بدلتے ہوئے مکاں دیکھو
تمہارے گھر میں سکوں کی عظیم نعمت ہے
عجیب تم ہو کہ اب بھی یہاں وہاں دیکھو
ہے جستجو تمہیں منزل کی گر تلاش کرو
جو آگے لے گیا ہے میرِ کارواں دیکھو
ہمارا کام ہے طارق بتائے دیتے ہیں
زمیں پہ آ گیا تم اب بھی آ سماں دیکھو

0
20