جانتا ہوں کہ کرے گا وہ کنارہ لیکن
ہے وہی شخص مجھے جان سے پیارا لیکن
خیر ممکن نہیں لوگوں کی زباں بندی بھی
لڑنا بنتا تھا مرے حق میں تمہارا لیکن
عید اک اور بھی گزری مری تنہائی میں
تجھ کو لگنے نہ دیا درد کا مارا لیکن
میں نے حق بات کو کہنا نہیں چھوڑا اب تک
کر لیا جان سے جانا بھی گوارا لیکن
جانے والے کوئی تجھ سا تو نہیں ہو سکتا
ہو ہی جانا ہے کسی طرح گزارا لیکن

0
53