کتنی مشکل سے ماں ہے ملی نوکری
نوکری فوج کی فوج کی نوکری
تم نے چاہا تھا مجھ کو ملے نوکری
ہاں ملے نوکری فوج کی نوکری
خواب تم نے جو دیکھے وہ پورے ہوئے
مجھ پہ وردی سجے گی ملی نوکری
ہاتھ میں ہو گی رائفل نئے دور کی
دیش بھگتی مرے دل میں ہو گی جواں
دوستوں میں بھی رُتبہ بڑے گا مرا
مجھ کو مل جو گئی فوج کی نوکری
قرض باقی ہے مجھ پر مرے دیش کا
میں تو سرحد پہ لڑنے بھی جاؤں گا ماں
لے رہا ہوں میں مٹّی ترے پاؤں سے
نام روشن ترا کر کے آؤں گا ماں
یا تو ماروں گا دشمن ہزاروں وہاں
یا ترنگا کفن اوڑھ آؤں گا ماں
فخر کے اشک ہوں گے تری آنکھ میں
لوٹ قدموں میں تیرے جو آؤں گا ماں
ہاں میں آؤں گا ماں لوٹ آؤں گا ماں
ہے مری نوکری فوج کی نوکری
فرض اپنا میں پورا نبھاؤں گا ماں
سنجے کمار رہگیر

122