گدا مصطفائی عطا دیکھتے ہیں |
طلب سے سوا ہے ملا دیکھتے ہیں |
ندا کی ضرورت نہیں سائلوں کو |
کرم سے وہ داماں بھرا دیکھتے ہیں |
گراں دان دیں وہ مگر ہاتھ خالی |
یہ اوصاف اُن کے جدا دیکھتے ہیں |
لحد میں وہ بھولے نہیں امتی کو |
وہاں نورِ حق کی ضیا دیکھتے ہیں |
میں محشر میں بلکوں کریں گے گوارا |
جہاں جامِ کوثر بھرا دیکھتے ہیں |
نبی سے فزوں تر ارم کی ہے رونق |
دہر کرتے اُن کی ثنا دیکھتے ہیں |
گیا پار پل سے وہ محمود عاصی |
شفاعت یہ اُن کی عطا دیکھتے ہیں |
معلومات