ہم نے تو اک مثال بنانی تھی پیار میں |
جو عمر اپنی تھی نہ بتانی تھی پیار میں |
اب تک تو ہم سہے جا رہے تھے سبھی کے ظلم |
ان ہی کو اب تو آگ لگانی تھی پیار میں |
دل سے یوں تو گرایا ہوا تھا زمانے کو |
سالی یہ دنیا سر پہ اٹھانی تھی پیار میں |
وہ سب انا پرستی کے مارے ہوئے تھے یار |
اور ہم نے دھونس دل کی جمانی تھی پیار میں |
نور شیر |
معلومات