| خاص مہمان بن کے جاتے ہیں |
| جن کو پیارے نبی بلاتے ہیں |
| دل کو وہ گلستان بناتے ہیں |
| یاد سرور سے جو سجاتے ہیں |
| کتنی تاثیر ہے مدینے میں |
| دل وہیں سب کے کھینچے جاتے ہیں |
| در بدر مارے کیوں پھرے ہم تو |
| درِ سرکار سے ہی پاتے ہیں |
| عاشقوں میں ترے ہیں شامل وہ |
| اشک یادوں میں جو بہاتے ہیں |
| سائلِ بے نوا کی سنتے ہیں |
| کہ وہاں دل ہی دیکھے جاتے ہیں |
| لائے اک دن صبا پیام یہی |
| تجھ کو سرکار اب بلاتے ہیں |
| توشہ اس کے سوا نہیں آقا |
| اشک انکھوں میں بھرکے لاتے ہیں |
| بے طلب ہی ملا ذیشان تجھے |
| تیرے یاور تجھے نبھاتے ہیں |
معلومات