| کوۓ آس میں مرے پاس سے کئی لمحے گزرے اداس سے |
| بھلے شب ڈھلی کسی یاد میں بھلے انتظار تھا سو وہ تھا |
| نہ سمجھ سکے کبھی دہر کو نہ رفاقتوں کی خراش ہم |
| یوں تو شرم ناک سہی مگر، ہمیں اعتبار تھا سو وہ تھا |
| کوۓ آس میں مرے پاس سے کئی لمحے گزرے اداس سے |
| بھلے شب ڈھلی کسی یاد میں بھلے انتظار تھا سو وہ تھا |
| نہ سمجھ سکے کبھی دہر کو نہ رفاقتوں کی خراش ہم |
| یوں تو شرم ناک سہی مگر، ہمیں اعتبار تھا سو وہ تھا |
معلومات