اس کے چہرے کا نور دیکھا
اور دل مانند طور دیکھا
ہر ایک شے دسترس میں پائی
آنکھ اٹھا کر جو دور دیکھا
تم نے کاری گری دکھائی
ہم نے اپنا قصور دیکھا
تم نے جب جب بھی خواب دیکھا
ہم نے اس کا ظہور دیکھا
اندھی شب میں بھی ہم نے اکثر
ہر جا رقص و سرور دیکھا

0
62