| اس کے چہرے کا نور دیکھا |
| اور دل مانند طور دیکھا |
| ہر ایک شے دسترس میں پائی |
| آنکھ اٹھا کر جو دور دیکھا |
| تم نے کاری گری دکھائی |
| ہم نے اپنا قصور دیکھا |
| تم نے جب جب بھی خواب دیکھا |
| ہم نے اس کا ظہور دیکھا |
| اندھی شب میں بھی ہم نے اکثر |
| ہر جا رقص و سرور دیکھا |
| اس کے چہرے کا نور دیکھا |
| اور دل مانند طور دیکھا |
| ہر ایک شے دسترس میں پائی |
| آنکھ اٹھا کر جو دور دیکھا |
| تم نے کاری گری دکھائی |
| ہم نے اپنا قصور دیکھا |
| تم نے جب جب بھی خواب دیکھا |
| ہم نے اس کا ظہور دیکھا |
| اندھی شب میں بھی ہم نے اکثر |
| ہر جا رقص و سرور دیکھا |
معلومات