روح پیاسی ہے کیا کیا جائے |
اک اداسی ہے کیا کیا جائے |
ہر گلی میں درندے پھرتے ہیں |
بد حواسی ہے کیا کیا جائے |
یہ ترقی عذابِ جاں ٹھہری |
بے لباسی ہے کیا کیا جائے |
جنبشِ لب پہ جان اٹکی ہے |
تیری داسی ہے کیا کیا جائے |
وہ جو اک آشنا تھا اس سے بھی |
نا شناسی ہے کیا کیا جائے |
معلومات