نبی کی ثنا ہو لبوں پر سدا |
سخی سے مہر کی ملے پھر ردا |
جو دلبر سے لائے پیامِ حسیں |
خدایا چلے وہ عطا کی ہوا |
ملے جام وحدت جو فیاض سے |
کرے یہ اثر پھر فنا کو بقا |
ہے منظر میں جس کے نبی کا حرم |
نمی آنکھ دیکھے وہ نوری فضا |
درودوں کے گجرے سجائیں یہ لب |
ہو صلے علیٰ اس زباں پر صدا |
کرم ہو کریمی زبوں حال پر |
منور کرے دل نبی کی ضیا |
یہ محمود آئے حسیں در پہ جاں |
نظر آئے اس پر شہے دو سریٰ |
معلومات