ہے خدا کی قسم جب وہ میرا صنم بام پر آ گیا چاندنی رات میں
چین میرا گیا میری نیندیں گئیں لٹ گیا دل تو پہلی ملاقات میں
تیری یادوں میں ہم کھو گئے ہیں ذرا دیکھیے اب ہماری طرف جانِ جاں
وعدہ تم سے رہا یہ زمانہ بھی دیکھے ذرا بس رہے تو مرے جات میں
چاہے جھوٹا زمانہ کہے ہم کو ، جب ساتھ ہے تیرا میرے کوئی ڈر نہیں
دھندلی رات میں چاند بھی چُھپ گیا عشق کر بیٹھا دل انہی لمحات میں
یاد آتی ہے تیری دوں خود کو میں کیسے تسلی ترے بن دھڑکتا ہے دل
ہو جو فرصت کبھی چار دو باتیں کرنا مزہ آئے گا ان حکایات میں

0
11