عاشق کے دل میں عشق جگاتی ہے عاشقی
معشوق کو بھی روگ لگاتی ہے عاشقی
صحرا میں خاکِ قیس اُڑاتی ہے عاشقی
رانجھے کو بن کا جوگی بناتی ہے عاشقی
کٹتی ہے عمر عاشقوں کی رقصِ ہجر میں
دیوانگی کا ناچ نچاتی ہے عاشقی
جلتے ہیں سوزِ عشق میں دیوانے رات دن
ایسی دلوں میں آگ جلاتی ہے عاشقی
ملنا محال ہوتا ہے جن کا جہان میں
اُن کے ہی دل میں آکے سماتی ہے عاشقی
دلبر دکھائی دیتا ہے تاروں میں چاند میں
ہر شے میں اس کا عکس دکھاتی ہے عاشقی
پل بھر لگے نہ دل کسی بھی کام و کاج میں
آٹھوں پہر سحاب ستاتی ہے عاشقی
شعلے سخن کے یونہی بھڑکتے نہیں سحاب
شاعر کے دل میں آگ لگاتی ہے عاشقی

7