کہتے ہیں جہاں مے کش و بادہ نہیں ہوتا |
خوش رنگ وہاں رت کا لبادہ نہیں ہوتا |
چہروں پہ ضیا ہوتی ہے ساقی کے ہی دم سے |
دستور وفا اتنا بھی سادہ نہیں ہوتا |
لب تک بھی کبھی آتا نہیں حرف تمنا |
اس درد میں کچھ شور زیادہ نہیں ہوتا |
چڑھتا ہے صلیبوں پہ سدا پھر بھی تو دیکھو |
کیا عشق کا ہر روز اعادہ نہیں ہوتا |
شب وصل کے لمحے بھی بتا دیتے ہیں تارے |
کچھ چاند کا دل بھی تو کشادہ نہیں ہوتا |
معراج محبت کسے ہوتی ہے حاصل |
منزل نہیں ہوتی ، کہیں جادہ نہیں ہوتا |
حق بات کہاں رکتی ہے شاہد ترے من میں |
کہہ دیتا ہے تو بھی جو ارادہ نہیں ہوتا |
معلومات