پوچھتی ہے ہم سے دنیا آپ کیا کرتے رہیں
ہم تو دیوانے ہیں انکا تذکرہ کرتے رہیں
اپنے ہونٹوں پر سجا کر اسم اعظم ہر گھڑی
خوب آسانی سے سر ہر راستہ کرتے رہیں
حق ادا ہو بندگی کا یہ تو ممکن ہی نہیں
چاہے بیٹھے عمر بھر انکی ثنا کرتے رہیں
میرے آقا ﷺ نے کہا تھا ، راہِ حق میں بارہا
زندگی ملتی رہے تو ہم فنا کرتے رہیں
عشق کہتے ہیں کسے مولیٰ نے سکھلایا ہمیں
وہ وفا کرتا رہا پر ہم جفا کرتے رہیں
عمر گزری ہے گناہوں میں تو توبہ کیجیے
بخش دیگا پر خدا سے اب حیا کرتے رہیں
راز طیب ذاتِ واجب کا بتاؤں آپ کو
مہرباں ہے رب ہمارا التجا کرتے رہیں

0
45