| محبت سے دامن بچا کر تو دیکھو |
| بچے گا نہیں تم بچا کر تو دیکھو |
| ُجھکی تیری نظروں پہ ہا را یہ دل ہے |
| کبھی مجھ کو نظریں ُا ٹھا کر تو دیکھو |
| یہ آنکھیں تمہاری جو کہتی ہے ہم سے |
| لبوں پر انہیں آج لا کر تو دیکھو |
| خِزاں کے دِ نوں میں بھی کلیاں کھلے گی |
| ذ را اک د فع مُسکرا کر تو دیکھو |
| کناروں سے چاہت پتا کیا چلے گی |
| کبھی دِل کی تہہ تک بھی آکر تو دیکھو |
| محبت کا احساس ہوگا تمہیں بھی |
| ذرا مجھ سے دوری بڑھا کر تو دیکھو |
| سکونِ محبت ملے گا یہی ہا ں |
| مرے سینے سے سَر لگا کر تو دیکھو |
| تمہیں میری چاہت سمجھنے لگے گی |
| ذرا قر بتوں کو بڑھا کر تو دیکھو |
| محبت تو تم کو بھی مجھ سے ہوئی ہے |
| کبھی دل سے پردہ ُاٹھا کر تو دیکھو |
| مرے جیسا عاشِق ملے گا نہیں ہاں |
| نہیں ہوں یقیں آزما کر تو دیکھو |
| رُ می نام تمہا را دل پر لکھا ہے |
| مِٹے گا نہیں تُم مِٹا کر تو دیکھو |
معلومات