حوصلہ بحال کر
تو دعا کو ڈھال کر
دیں تری مثال سب
خود کو بے مثال کر
شعر گوئی چھوڑ دے
یا کوئی کمال کر
عین شین قاف کو
سہل مت خیال کر
گفتگو میں احتیاط
بول تول تال کر
عشق ہے، تو عشق میں
یوں نہ قیل و قال کر
ہجر کی فنا تلک
خود کو رکھ سنبھال کر
وصل ہو ہی جائے گا
تو نہ کچھ ملال کر
کیا ملے گا تو بتا؟
غم کو دل میں پال کر

0
4