کونین کی وجہ بھی میرے حبیب ہیں
دارین کی جِلا بھی میرے حبیب ہیں
نورِ نبی سے سرمہ تھا طور ہو گیا
ہر چشم کی ضیا بھی میرے حبیب ہیں
وہ دردِ زندگی جو میرا رفیق ہے
شافی ہیں جو دوا بھی میرے حبیب ہیں
احسان لوں فغاں کا میرے لئے عبس
اس دل کے آشنا بھی میرے حبیب ہیں
ہجرِ نبی سے دل ہے اک بوند خون کی
ماویٰ حسیں سدا بھی میرے حبیب ہیں
تابندہ و منور کرتی ہے یاد جو
اس کی ہے جو سدا بھی میرے حبیب ہیں
محمود جس سکوں کی میرے ہے دل کو آس
وہ چارہ اور شفا بھی میرے حبیب ہیں

1
46
ماشا اللہ

0