رواجو ں سے ترک تعلق ہے مشکل
بڑا اس سے مشکل نبھانا ہے ان کو
عجب ہیں مرے یہ مسائل کے قصے
مسائل سے مشکل بھلانا ہے ان کو
خیالوں کی دنیا میں ہوتے ہوئے بھی
حقیقت سے مشکل رلانا ہے ان کو
ہوئے ہم جو تیزی میں دنیا کے شامل
مشینوں سے مشکل چلانا ہے ان کو
ہواؤں کے رخ میں چراغوں کے مسکن
ارادوں سے مشکل جلانا ہے ان کو
مری الفتوں میں ہوئے جو بھی دشمن
مرادوں سے مشکل منانا ہے ان کو
مری قربتوں میں ہوئے جو بھی اپنے
کناروں سے مشکل ملانا ہے ان کو

0
54