| گنگناتے رہو مسکراتے رہو |
| تم یونہی گاؤں میں آتے جاتے رہو |
| آؤ بیٹھو یہاں میرے پہلو میں تم |
| کس نے بولا ہے یوں ہچکچاتے رہو |
| حالِ دنیا سناؤ کسی اور کو |
| مجھ کو اپنی سناؤ سناتے رہو |
| ساقیا تیرا میخانہ چلتا رہے |
| آنکھ مہکی رہے اور پلاتے رہو |
| اک ستارہ ملا منہ بسورے ہوئے |
| اور میں نے کہا مسکراتے رہو |
معلومات