دل بدحواس چادرِ حسرت اچھال کر |
پژمردگی سے چیخے ہے ہر صبح دل فروز |
اب تم ہمارے کچھ بھی تو لگتے نہیں ہو پھر |
اب بھی تمہارے خواب کیوں آتے ہیں روز روز |
دل بدحواس چادرِ حسرت اچھال کر |
پژمردگی سے چیخے ہے ہر صبح دل فروز |
اب تم ہمارے کچھ بھی تو لگتے نہیں ہو پھر |
اب بھی تمہارے خواب کیوں آتے ہیں روز روز |
معلومات