دل بدحواس چادرِ حسرت اچھال کر
پژمردگی سے چیخے ہے ہر صبح دل فروز
اب تم ہمارے کچھ بھی تو لگتے نہیں ہو پھر
اب بھی تمہارے خواب کیوں آتے ہیں روز روز

0
8