حرا سے اتر کر جو پیغام لائے
نبوت کے سردار انعام لائے
اشارہ ہوا صاف تبلیغ کا ہی
شریعت کے نورانی احکام لائے
نوازا خدا نے نیا دین دے کر
عطا کردہ نسخہ ءِ افہام لائے
کہ امت نوازش کی حقدار پائی
یہ دعوت کا افضل بڑا کام لائے
تکالیف جھیلیں، اذیت اٹھائی
مشقت سے دیں کو در و بام لائے
تڑپتے رہے رات دن بے تھکاوٹ
صدا حق کی پہنچاتے ہر گام لائے
ہوا سلسلہ ختم ناصؔر یہ آخر
مہر بھی رسالت کی اتمام لائے

0
42