قسم اس درد، جاں فشانی کی |
بھنگ اچھی ہے بس جوانی کی |
اور بھی ہیں روایتیں لیکن |
اک روایت ہے چرس، پانی کی |
جس کو انجام تم سمجھتے ہو |
ابتدا ہے یہ کش لگانی کی |
ہم نے سُوٹا لگایا ساحل پر |
موج گزری تھی شادمانی کی |
چوم لی میری بوتلیں اس نے |
مجھ قماری پہ مہربانی کی |
قسم اس درد، جاں فشانی کی |
بھنگ اچھی ہے بس جوانی کی |
اور بھی ہیں روایتیں لیکن |
اک روایت ہے چرس، پانی کی |
جس کو انجام تم سمجھتے ہو |
ابتدا ہے یہ کش لگانی کی |
ہم نے سُوٹا لگایا ساحل پر |
موج گزری تھی شادمانی کی |
چوم لی میری بوتلیں اس نے |
مجھ قماری پہ مہربانی کی |
معلومات