بچھڑتے وقت کوئی فیصلہ سناتا جا
جفا کی ناؤ کو ساحل پہ ہی لگاتا جا
تمہارے بعد مجھے راستے ستائیں گے
میں چل پڑا ہوں مرا حوصلہ بڑھاتا جا
میں جی نہ پاؤں گا تجھ بن تجھے کہا تھا ناں
میں مر رہا ہوں مجھے دیکھ مسکراتا جا
تجھے نہ لوگ مجھے چھوڑنے کے طعنے دیں
تو میری ذات پہ الزام تو لگاتا جا
غریبِ شہر انہیں کے بھروسے جی لے گا
امیرِ شہر ذرا ڈھارسیں بندھاتا جا

0
106