چراغ گھر کے بجھا گیا ہوں |
عدو کو بھی میں بتا گیا ہوں |
جو نام مل کے لکھے تھے ہم نے |
وہ جاتے جاتے مٹا گیا ہوں |
وہ خط محبت میں جو لکھے تھے |
میں راکھ ان کی بہا گیا ہوں |
قفس میں جتنے بھی تھے پرندے |
میں آج ان کو اڑا گیا ہوں |
وہ اب بھی کیوں انتظار میں ہے |
میں وہ جو آ کے چلا گیا ہوں |
معلومات