تو سمندر ہے تو پھر اس میں بڑائی کیا ہے |
وسعتِ قلب کے بھی کوئی دکھا نظّارے |
تُو نے موتی بھی کہیں تہہ میں چھپا رکھے ہیں |
ہم نے رکھے ہیں سجا کر سرِ مژگاں تارے |
تو سمندر ہے تو پھر اس میں بڑائی کیا ہے |
وسعتِ قلب کے بھی کوئی دکھا نظّارے |
تُو نے موتی بھی کہیں تہہ میں چھپا رکھے ہیں |
ہم نے رکھے ہیں سجا کر سرِ مژگاں تارے |
معلومات