دلِ ناتواں کو یہ کیسے بتاؤں
فدا ہے وہ جس پر وہی بے وفا ہے
نہیں رازداں ہے کوئی اس جہاں میں
حقیقت ہے خاکی سبھی بے وفاہے
اےپیارےیہ کُن کی ہے محتاج دنیا
یہاں دل لگی تو جفا پے جفا ہے
فنا اس کو لازم ہے سب حسن فانی
عجب فلسفہ ہے یہ دنیا دغا ہے
محبت کے قابل اگر ہوتی دنیا
تو کیوں جسم سےروح ہوتی جدا ہے
ہو گلزار کو عشق تجھ سے خدا یا
نہیں اور کسی میں خلوص و وفا ہے
ازقلم محمد گلزار ولی دربھنگوی

11