اور اب انتظار کون کرے |
وقت کا اعتبار کون کرے |
درد حد سے گذر گیا اب کے |
زخم دل کے شمار کون کرے |
اب وہ کم کم ہی یاد آتا ہے |
روح کو بے قرار کون کرے |
در کو دیوار کر لیا ہم نے |
صحن کو رہ گذار کون کرے |
غم کے ساگر میں ڈوب کر شاہدؔ |
آنکھ کو اشکبار کون کرے |
اور اب انتظار کون کرے |
وقت کا اعتبار کون کرے |
درد حد سے گذر گیا اب کے |
زخم دل کے شمار کون کرے |
اب وہ کم کم ہی یاد آتا ہے |
روح کو بے قرار کون کرے |
در کو دیوار کر لیا ہم نے |
صحن کو رہ گذار کون کرے |
غم کے ساگر میں ڈوب کر شاہدؔ |
آنکھ کو اشکبار کون کرے |
معلومات