میرے احساس میں جاری ہے سفر آہٹ کا
وہ گھڑی بیت چکی ہے تو گزر کس کا ہے
پھول کے رنگ میں تیرا ہے الجھنا بے کار
جانتا گر نہیں خوشبو میں سفر کس کا ہے
زخم گہرا ہے تو خود درد سے بھر لے اس کو
ظاہراَ دوست بہت کون مگر کس کا ہے

0
16