سلامت رہیں عشق کی صدا حسن
سر کٹا مگر دے گیا ردا حسن
ہر ایک گام پہ نقشِ وفا بنا
خون سے لکھی گئی ہے دعا حسن
جہاں جھک گیا حوصلے کے آگے
ایسا صبر تھا، ایسی انتہا حسن
چراغ جلتا رہا حیات کا یونہی
دھوپ سہہ کے بھی تھا وہ دیا حسن
یزیدیت کے غرور کو توڑ کر
حق کی راہ میں جو رہا کھڑا حسن

8