گھر کے سب کھڑکیاں دروازے کُھلے رکھے ہیں
منتظر ہو کسی دیوار پہ لکھا بھی نہیں
منتظر رہتا ہے دل میں ہی تمہارے جو وجود
تُم نے اس ذات کو در کھول کے دیکھا بھی نہیں

0
26