| پھر چتر رچایا تماشا ہے |
| یوسف پہ فریبِ زلیخا ہے |
| زباں بندی کرکےُہنستا ہے |
| کہنے کو قاضی مسیحا ہے |
| میرے وجدان کا پرتو ہے |
| میرے باہر جو اجالا ہے |
| گزری پردیس میں عمر افری |
| رہنا اپنے وطن میں تمنا ہے |
| پھر چتر رچایا تماشا ہے |
| یوسف پہ فریبِ زلیخا ہے |
| زباں بندی کرکےُہنستا ہے |
| کہنے کو قاضی مسیحا ہے |
| میرے وجدان کا پرتو ہے |
| میرے باہر جو اجالا ہے |
| گزری پردیس میں عمر افری |
| رہنا اپنے وطن میں تمنا ہے |
معلومات