ہمدردی جتاتے ہیں انسان نظرآئے
اوباش صفت والے حیوان نظرآئے
تحقیق کے بن رہتا دشوار ہدف پانا
عجلت جو برتتے ہیں نادان نظر آئے
بارعب بنے رہنے کا حاوی نشہ جب ہو
پھر سارے تعیش کے سامان نظر آئے
مسند کی ہوس سر چڑھ کر بولنے لگ جائے
من مانی کے تب سارے فرمان نظر آئے
خطروں سے نہیں ڈرتے جو عشق لڑاتے ہیں
الفت کے جیالوں کی پہچان نظر آئے
پیسوں کی رمق کو جو بھی سامنے پائے گر
نیت کے بدلنے کا امکان نظر آئے
آراستہ ہوں ناصؔر تعلیم سے ہم ورنہ
ملت کا بڑا اسمیں نقصان نظر آئے

0
70