کر رَہے ہیں گَھر کو رَوشَن بیچ کر گَھر کے چَراغ
جی رَہے ہیں بے سَہارے سَب سَہارے بیچ کر
اِن گَدھوں کو اور تو کُچھ کام آتا ہی نَہِیں
کر رَہے ہیں یِہ تَرَقّی اَب اِدارے بیچ کر
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
2