رونق یہ بہت جلد مٹانے کو ہے دنیا
وعدہ جو خدا کا ہے نبھانے کو ہے دنیا
وہ جا چکے ہیں لوگ خدا کے جو پیارے
یہ اب تو فقط آگ لگانے کو ہے دنیا
میں دیکھ رہا ہوں جو زمانے کے مناظر
اک زلزلہ بس جلد ہلانے کو ہے دنیا
اس شوق سے اتنے نہ جمع کر تُو خزانے
مٹنے کو بنی ہے کہ بسانے کو ہے دنیا؟
رنگین محافل سے تُو کیوں لطف اٹھائے
جب خاک میں تجھ کویہ ملانےکوہےدنیا
اعمال ترے لا کے تباہی کے دہانے
پھر تجھ کو جہنم میں جلانے کو ہے دنیا
تُو صاحبِ ایمان ہے دشمن ہے زمانہ
رستے پہ تجھے شر کے چلانے کو ہے دنیا
مسلم ہےتُو نسبت ہےمحمد ﷺ سےجوتیری
تیری یہ حقیقت ہی چھپانے کو ہے دنیا
ہےعشق محمدﷺہی جوسمبھالےمیاؔں کو
ورنہ تو ازل سے ہی گرانے کو ہے دنیا
*میاؔں حمزہ*

128