دل میں ہے تیری یاد کا نازِ خرام
اللہ اللہ رے یہ اندازِ خرام
جب آنگن میں ٹہلتا ہوں میں شبِ ہجر
وحشت ہوتی ہے میری ہمرازِ خرام
یہ دھن دھن دھینَ دھن دھنا دھن دھنَ دھن
رہتا ہے دل میں رنج کا سازِ خرام
کچھ یوں تیرے فراق میں مست ہوں میں
جیسے پانی میں ہوتا ہے قازِ خرام

0
106