روز و شب کے اس قیامت پر ہے حیراں آسماں
ہر طرف بکھری ہیں لاشیں بحر و بر ماتم کناں
ہندؔ میں بھی پھٹ رہا ہے مذہبی آتش فشاں
جل رہا ہے جس میں تیرے مسلموں کا آستاں
. .
بہہ رہا ہے بحرِ بے پایاں کی صورت میں لہو
قطرہ قطرہ دریا دریا کوچہ کوچہ چار سو

2
30
. ؁انقلابی مولوی ؁

میرے پاس جو کچھ ہے وہ حضرت شیخ الہندؒ کی تعلیمات ہیں اور وہ حضرت رشید احمد گنگوھیؒ اور حضرت قاسم احمد نانوتویؒ کی تعلیمات کے جامع تھے ۔

٢٥ سالہ جلا وطنی کے بعد ١٩٣٩ میں دارالعلوم دیوبند میں طلباء سے خطاب ۔۔۔۔۔

. ؂امامِ انقلاب حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ؂
. ؀شاہؔی ارریاوی ؀

السلام علیکم ورحمتہ اللّٰه و برکاتہ

چھوٹا منھ بڑی بات حضرت!
یہ صاحب اِس عبید اللہ سندھی کے لیے حسین احمد مدنی سے کچھ کم نہیں ہیں کہ افکار و خیالات میں ہم دونوں ہی شیخ الہندؒ کے
نظریات کے اسیر ِبے نظیر ہیں ۔

میری ناقص معلومات کے مطابق فنی اعتبار سے بھی کوئی کمی نہیں ہے ۔بہت شاندار اور جاندار ہے حضرت محترم !

شاہؔی ارریاوی

شاہؔی ارریاوی